موت اور جیل جانے سے نہیں ڈرتا، ہمارے پاس دو ہی رستے ہیں، یا تو ہم عدلیہ کے پاس جائیں یا سڑکوں پر آجائیں،ججز جمہوریت کو بچائیں، عمران خان
،ڈال دیں جیل میں ، کتنے لوگوں کو ڈالیں گے، عدلیہ ہمارے بنیادی حقوق کی حفاظت کرے، عدلیہ نہ کھڑی ہوئی تو جسٹس منیر کو تاریخ نہیں بھولی،وکلا قانون کی حکمرانی کے لیے اٹھ کھڑے ہوں
محسن نقوی شفاف الیکشن کرانے نہیں بلکہ کراچی کے بلدیاتی الیکشن کا منظر نامہ پنجاب میں دہرانے آیا ہے کہ ووٹ بینک نہ ہونے کے باوجود پی پی جیت گئی، ہم یہ کیس لےکر عدلیہ میں جارہے ہیں
الیکشن کمیشن بتائے چن کر ہمارے مخالف محسن نقوی کو نگراں وزیراعلی بنایا، ہمارے نام کیوں مسترد کیے،، ہم نے نیوٹرل امپائرز رکھنے کی کوشش کی،اب ساری ذمے داری عدلیہ کی ہے، عوام سے خطاب
لاہور:( مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مرنے اور جیل جانے سے نہیں ڈرتا، آخری سانس تک لڑوں گا۔سابق وزیراعظم عمران خان نے فواد چوہدری کی گرفتاری پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت جانے سے اب تک بجلی کی قیمتیں بھی دگنی ہو گئی ہیں، اپریل میں ہماری حکومت گئی تو آٹا 65 روپے کلو تھا، ابھی ملک میں مزید مہنگائی آنے والی ہے، پی ڈی ایم نے ملک کو تباہی کی طرف دھکیل دیا، ملک میں مہنگائی اس ظلم اور ناانصافی کی وجہ سے ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ عدلیہ اور وکلا کو چاہیے قانون کی حکمرانی کےلیے کھڑے ہوں، موت اور جیل جانے سے نہیں ڈرتا ، جب اللہ کا فیصلہ ہوگا وقت آگے پیچھے نہیں ہوتا، ڈال دیں جیل میں ، کتنے لوگوں کو ڈالیں گے، عدلیہ ہمارے بنیادی حقوق کی حفاظت کرے، عدلیہ نہ کھڑی ہوئی تو جسٹس منیر کو تاریخ نہیں بھولی، ججز جمہوریت کو بچائیں، عوام کے حقوق کی حفاظت کریں۔عمران خان نے پوچھا کہ الیکشن کمیشن بتائے چن کر ہمارے مخالف محسن نقوی کو نگراں وزیراعلی بنایا، ہمارے نام کیوں مسترد کیے، سکھیرا صاحب وزیراعظم کے کابینہ سیکرٹری ہیں، ناصر کھوسہ نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری رہ چکے ہیں، ہم نے نیوٹرل امپائرز رکھنے کی کوشش کی۔عمران خان نے کہا کہ محسن نقوی کو کس بنیاد پر لائے، ہماری حکومت گرانے میں اس کا اہم کردار تھا، کیا آصف زرداری اسے اپنا بیٹا نہیں کہتا، کیا اس کا چینل ہمارے خلاف پراپگینڈا نہیں کر رہا، سب سے اہم بات یہ ہے کہ نیب کے موجودہ چیئرمین آفتاب سلطان نے محسن نقوی کے خلاف انکوائری کی تھی جس کیس میں محسن نقوی نے 35 لاکھ روپے نیب کو واپس کیے تھے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ محسن نقوی نے آتے ہی ہمارے خلاف کارروائی شروع کردی، ہم پر 25 مئی کے تشدد میں ملوث پولیس افسران کو اور ایڈووکیٹ جنرل آفس میں حمزہ شہباز دور کے سارے افسران واپس لے آیا، آتے ہی میرے اوپر حملے کی جے آئی ٹی بند کردی، انکوائری افسر سعید انور شاہ کو معطل کردیا۔انہوں نے کہا کہ ابھی سے پورا منصوبہ بنایا ہوا ہے، محسن نقوی شفاف الیکشن کرانے نہیں بلکہ کراچی کے بلدیاتی الیکشن کا منظر نامہ پنجاب میں دہرانے آیا ہے کہ ووٹ بینک نہ ہونے کے باوجود پی پی جیت گئی، ہم یہ کیس لےکر عدلیہ میں جارہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ محسن نقوی کے آنے سے واضح ہوگیا ان کا الیکشن کرانے کا ارادہ نہیں، آئین کے تحت اسمبلی ختم ہونے کے 48 گھنٹے میں الیکشن کی تاریخ دینی ہوتی ہے اور 90 دن میں الیکشن کرانے ہوتے ہیں، ہمارے پاس دو ہی رستے ہیں، یا تو ہم عدلیہ کے پاس جائیں یا سڑکوں پر آجائیں، عدلیہ پر بہت بڑی ذمہ داری ہے۔
اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔